blog

پر امن تحریک دعوت اسلامی

  • Date:

    Aug 26 2022
  • Writer by:

    Social Media Dawat-e-Islami
  • Category:

    Events

اس وقت مجموعی طور پر پوری دنیا بے چینی اور بد اَمنی کی لپیٹ میں ہے، ہر ملک امن اور سکون کا خواہاں ہے اور اپنی تمام تر توانائیاں امن کی تلاش میں صَرف کر رہا ہے، عالمی سطح پر اس مقصد کے لیے اربوں ڈالرز خرچ کیے جاتے ہیں، افواج اور تنظیمیں بنائی جاتی ہیں، قوانین اور پالیسیوں کا نفاذ ہوتا ہے تاکہ دنیا میں امن قائم کیا جاسکے لیکن اس کے باوجود بد امنی اب بھی پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔ امن دنیا کے ہر معاشرے اور ہر طبقے کی ضرورت ہے، اس کے بغیر ترقی اور خوشحالی ایک خواب بن کر رہ جاتی ہے بلکہ یہ نہ ہو تو قومیں تباہی کے دہانے پر پہنچ جاتی ہیں۔ امن کیسے قائم ہوسکتا ہے یہ ایک تفصیلی موضوع ہے لیکن مختصر یہ کہ امن معاشرے میں اچھائی کے فروغ اور برائی کے خاتمے سے آتا ہے، ایک پُرامن معاشرہ اسی وقت قائم ہوسکتا ہے جب اس کے لوگوں میں اچھائی کے کام کرنے اور برائی کے کاموں سے رُکنے کا کلچر عام ہو جائے۔

عالمِ اسلام کی بہت بڑی تحریک ”دعوتِ اسلامی“ اسلام کی انہی روشن تعلیمات کے مطابق معاشرے میں اچھائی کے فروغ اور افراد کی ذہنی وفکری تربیت کے ذریعے انہیں معاشرے کا بہترین فرد بنانے کیلئےدنیا بھر میں کام کررہی ہے۔ دعوتِ اسلامی اب تک ایسے بے شمار افراد کو راہِ راست پر لانے اور انہیں اچھا انسان بنانے کا کام کرچکی ہے جو پہلے معاشرے کے بدترین افراد سمجھے جاتے تھے مزید یہ کہ امنِ عامہ کو خراب کرنے والے ایسے عادی مجرم جو مختلف جیلوں میں سزائیں کاٹ رہے ہیں دعوتِ اسلامی جیلوں میں جا کر ایسے افراد کی بھی ذہن سازی کررہی ہے تاکہ وہ آئندہ ایسے جرائم کا ارتکاب نہ کریں، نیک مسلمان اور اچھے انسان بنیں۔

عالمی امنِ عامہ اور دعوتِ اسلامی: اسلام کا ایک بہت ہی خوبصورت پہلو یہ بھی ہے کہ اس نے مختلف قوموں اور رنگ ونسل کے لوگوں کو (یعنی مسلمان بھائی بھائی ہیں) (پ26، الحجرات: 10) کے رشتے میں جوڑ دیا ہے، یہ وہ رشتہ ہے جو تمام فاصلوں اور سرحدوں کے باوجود ایک دوسرے کے قریب کردیتا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے، یہ دوریاں مٹاکر لوگوں کو جوڑتا ہے، نفرتیں مٹاکر محبتیں بانٹتا ہے۔

اسلام کے اسی مزاج کے مطابق دعوتِ اسلامی پوری دنیا میں اسلامی تعلیمات عام کرنے، نفرتیں مٹانے اور امن ومحبت کا پیغام عام کرنے میں مصروفِ عمل ہے، چونکہ امن جرائم کے خاتمے اور اچھائی کے فروغ سے ہی ممکن ہے لہٰذا دعوتِ اسلامی اپنے اصلاحی مشن کے ذریعے عالمی سطح پر بھی امن کے قیام میں ایک بہت بڑا کردار ادا کررہی ہے، یہاں تک کہ دعوتِ اسلامی کے اس انداز اور پیغامِ محبّت سے متأثّر ہوکر کئی غیر مسلم بھی اسلام قبول کررہے ہیں۔ امیرِ اہلِ سنّت، حضرت علامہ محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کی طرف سے جاری کردہ ”نیک اعمال“ نامی رسالہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے ذریعے معاشرے میں برائیوں سے بچنے اور نیک کام کرنے کا جذبہ بڑھ رہا ہے اور یوں معاشرے میں ایک مثبت (Positive)تبدیلی آرہی ہے۔

اسلام انسانی حقوق کا سب سے بڑا محافظ ہے یہی وجہ ہے کہ اِس دین میں حقوقُ العباد کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے، ایک حقیقی مسلمان کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ اُس کی ذات سے کسی انسان کو تکلیف نہ پہنچے یہی وجہ ہے کہ دعوتِ اسلامی احتجاج (Protest)، توڑ پھوڑ اور ہنگاموں سے دور رہ کر تمام تر توجہ اصلاح اور تربیتِ معاشرہ پر مرکوز رکھتی ہے۔ امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ فرماتے ہیں: پوری دنیا سُن لے کہ اِن شآءَ اللہ دعوتِ اسلامی نہ کبھی ہڑتال کرے گی، نہ احتجاج کرے گی، نہ ہنگامے کرے گی، نہ جلاؤ گھیراؤ کرے گی، نہ پتھر اُٹھائے گی، نہ آگ لگائے گی، نہ احتجاجی ریلیاں نکالے گی اور نہ ہی حکومتوں کے تختے اُلٹنے کے ہیر پھیر میں پڑے گی ۔

دعوتِ اسلامی کے پاس بھرپور افرادی قوت   ہے لیکن الحمدُ لِلّٰہ یہ تخریبی کاموں اور مار دھاڑ میں ملوث نہیں ہوتے، ہم اللہ سے ڈرنے والے لوگ ہیں اور یہ سوچ رکھتے ہیں کہ بس کسی بھی طرح اللہ کے بندوں کو ہمارے ذریعے راحت پہنچے، تکلیف نہ پہنچے۔ (مدنی چینل کا پروگرام :دلوں کی راحت، 19 اپریل 2020 )

امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کے یہ الفاظ بتارہے ہیں کہ آپ مدبّرانہ صلاحیتوں کے حامل، ایک عظیم لیڈر ہیں۔ آپ نے بہت ہی پیارے انداز میں دعوتِ اسلامی سے وابستہ لوگوں کو امن کا درس دیا اور ساتھ ہی تنظیم کی یہ پالیسی بھی بیان کردی کہ دعوتِ اسلامی ایک پُرامن جماعت ہے اور یہ اپنے مشن کو ہمیشہ پُرامن انداز میں دنیا بھر میں جاری رکھے گی۔ یہاں تک کہ امیرِ اہلِ سنّت نے یہ بھی فرمایا ہے کہ بِالفرض کوئی مجھے شہید کردے تو میری طرف سے اُسے میرے حُقُوق مُعاف ہیں۔وُرَثاء سے بھی درخواست ہے کہ اسے اپنا حق مُعاف کر دیں۔(غیبت کی تباہ کاریاں، ص 112 ) وقت نے ثابت کیا ہے کہ ایک عظیم لیڈر اور رہنما نے جس طرح ایک شفیق باپ کی طرح اپنے مُریدین اور متعلقین کی تربیت کی ہے اسی طرح اس نے دعوتِ اسلامی کی مقبولیت کو اوجِ ثریا پر پہنچا دیا ہے۔ دعوتِ اسلامی کو بنے اکتالیس سال گزر چکے ہیں، اس کا نیٹ ورک پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے لیکن دعوتِ اسلامی ملک اور بیرونِ ملک ہرجگہ پُرامن رہی ہے یہی وجہ ہے کہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے اسے یہ سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا گیا ہے کہ دعوتِ اسلامی ایک غیر سیاسی اور پُرامن تنظیم ہے۔ اس طرح اسلام کا پیغامِ امن ومحبّت دعوتِ اسلامی کے ذریعے دنیا بھر میں اپنی خوشبوئیں پھیلا رہا ہے۔

Share this post:

(0) comments

leave a comment