blog

اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ پڑھنے کے فظا ئل

  • Date:

    Dec 23 2019
  • Writer by:

    Social Media Dawateislami
  • Category:

    Islamic Culture


ہمیں ہماری زندگی میں مصیبتوں کا عام طور پر سامنا ہوتا رہتا ہے ، یقیناً ان حالات میں اسلام صبر کی تلقین کرتا ہے ۔ مگر صبرکے ساتھ ساتھ ہم اپنے بڑے بزرگوں کو دیکھتے ہیں اور علماء سے سنتے بھی ہیں کہ جب بھی کوئی بڑی سے بڑی یا چھوٹی سے چھوٹی مصیبت آئے تو فوراً ’’اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ‘‘ کہا جائے ۔۔۔ ایسا اس لئے کہا جاتا ہے کہ احادیث میں مصیبت کے وقت اسے پڑھنے کے بہت فضائل بیان کئے گئے ہیں ،آئیے ان میں چند فضائل پڑھتے ہیں :

(1) اُم المؤمنین حضرت ام سلمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں :میں نے سید المرسلین کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس مسلمان پر کوئی مصیبت آئے اور وہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق ’’اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ ‘‘ (پڑھے اور یہ دعا کرے) ’’اللہُمَّ أْجُرْنِیْ فِیْ مُصِیْبَتِی وَاَخْلِفْ لِیْ خَیْرًا مِنْہَا‘‘اے اللہ!میری ا س مصیبت پر مجھے اجر عطا فرما اور مجھے اس کا بہتر بدل عطا فرما ‘‘تو اللہ پاک اس کو اس سے بہتر بدل عطا فرمائے گا۔ حضرت ام سلمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں :جب حضرت ابو سلمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فوت ہو گئے تو میں نے سوچا کہ مسلمانوں میں حضرت ابو سلمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے بہتر کون ہو گا؟ وہ تو پہلے گھر والے ہیں جنہوں نے حضور پر نور کی طرف ہجرت کی۔ بہر حال میں نے یہ دعاکہہ لی، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ان کے بدلے مجھے رسول اللہ ﷺعطا فرما دئیے ۔(جو کہ حضرت ابو سلمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے بہت بہتر تھے) (مسلم، کتاب الجنائز، باب ما یقال عند المصیبۃ، ص۴۵۷، الحدیث: ۳(۹۱۸))

(2) حضرت امام حسین بن علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے،حضور پر نور نے ارشاد فرمایا: ’’جس مسلمان مرد یا عورت پر کوئی مصیبت پہنچی اور وہ اسے یاد کر کے ’’ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْنَ‘‘کہے، اگرچہ مصیبت کا زمانہ دراز ہو گیا ہو تو اللہ پاک اُس پر نیا ثواب عطا فرماتا ہے اور ویسا ہی ثواب دیتا ہے جیسا اس دن دیا تھا جس دن مصیبت پہنچی تھی ۔ (مسند امام احمد، حدیث الحسین بن علی رضی اللہ تعالی عنہ، ۱/۴۲۹، الحدیث: ۱۷۳۴)

(3) ایک مرتبہ نبی اکرم کا چراغ بجھ گیا تو آپ نے ’’اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ‘‘ پڑھا۔ عرض کی گئی کیا یہ بھی مصیبت ہے ؟ ارشاد فرمایا: جی ہاں ! اور ہر وہ چیزجو مومن کو اَذِیَّت دے وہ اس کے لئے مصیبت ہے اور اس پر اجر ہے۔ (درمنثور،البقرۃ، تحت الآیۃ: ۱۵۶، ۱/۳۸۰)

(4) ایک اورحدیث شریف میں ہے کہ مصیبت کے وقت ’’اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ‘‘ پڑھنا رحمت ِالہٰی کا سبب ہوتا ہے۔ (کنز العمال، کتاب الاخلاق، قسم الاقوال، ۲/۱۲۲، الجزء الثالث، الحدیث: ۶۶۴۶)

(5) حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُما سے روایت ہے،نبی اکرم نے ارشاد فرمایا: ’’میری امت کو ایک ایسی چیز دی گئی ہے جو پہلی امتوں میں سے کسی کو نہیں دی گئی ،وہ چیز مصیبت کے وقتاِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ‘‘پڑھنا ہے۔ (معجم الکبیر، ۱۲/۳۲، الحدیث: ۱۲۴۱۱)

Share this post:

(0) comments

leave a comment