blog

اسلام میں عورت کا مقام

  • Date:

    Dec 05 2023
  • Writer by:

    Social Media Dawat-e-Islami
  • Category:

    Islam

دین اسلام میں عورتوں کا مقام و مرتبہ بہت بلند ہے۔ نبیٔ پاکﷺ نے فرمایا "سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے اہل کے لیے بہتر ہو "(ترمذی)یعنی اپنی فیملی کے لیے بہتر ہو ۔پیارے آقاﷺ سے ایک شخص نے پوچھا حضور! شوہر پر بیوی کا کیا حق ہے ؟تو آپ ﷺ نے فرمایا "جب وہ (یعنی شوہر ) کھائے تو بیوی کو کھلائے، جب لباس پہنے اسے بھی پہنائے ،اس کے چہرے پر نہ مارے ،اسے بدصورت نہ کہےاور اگر سمجھانے کے لیے اس سے علیحدگی کرنی پڑے تو گھر میں ہی علیحدگی کرے " ۔(ابن ماجہ )

حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے نام سے کون واقف نہیں ،آپ کے جلال اور آپ کی عدالت کی آج بھی مثالیں دی جاتی ہیں ،بڑے بڑے لوگ آپ کے سامنے تھرتھر کانپتے تھے ،مگر اپنے گھر والوں کے ساتھ آپ رضی اللہ عنہ کا رویہ بہت محبت بھرا اور مشفقانہ ہوا کرتا تھا ، ایک مرتبہ ایک شخص آپ رضی اللہ عنہ کی بارگاہ میں آیا تا کہ اپنی بیوی کے برے روے کی آپ رضی اللہ عنہ سے شکایت کرے ،جب وہ آپ رضی اللہ عنہ کے دروازے پر پہنچا تو اس نے آپ کی زوجہ ام کلثوم رضی اللہ تعالی عنہا کو ناراضگی کے عالم میں گفتگو کرتے ہوئے سنا ،وہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مخاطب تھیں ، تو وہ شخص اس سوچ کے ساتھ کہ حضرت عمر تو خود اس مسئلے کا شکار ہیں جس سے میں گذررہاہوں وہاں سے واپس جانے لگا ،آپ رضی اللہ عنہ نے اسے دیکھ لیا اور اسے اپنے پاس بلایا اور آنے کی وجہ دریافت فرمائی اس نے عرض کی حضرت ! میں آپ کے پاس اپنی بیوی کی شکایت کرنے آیا تھا مگر یہاں پہنچ کر مجھے معلوم ہوا کہ ہم دونوں ایک ہی معاملے میں ہی ہیں ، حضرت عمر نے اس کی تربیت کرتے ہوئے فرمایا :میری بیوی کے مجھ پر چند حقوق ہیں۔مجھے اس سے چند فائدے حاصل ہوتے ہیں،جس کی بنا پر میں ایسی باتوں سے درگزر کرتا ہوں۔ پہلا یہ کہ یہ میرے لیے جہنم کی آڑ ہے ،میرا دل اس کی وجہ سے حرام کاموں سے بچا رہتا ہے ۔دوسراجب میں گھر سے نکلتا ہوں تو یہ میری خزانچی بن جاتی ہے ،میری کپڑے دھوتی ہے ،میرے بچے کی پرورش کرتی ہے ،میرے لیے روٹیاں اور کھانے پکاتی ہے تو وہ شخص کہتا ہے ایسے فائدے تو مجھے بھی اپنی بیوی سے حاصل ہیں ،پر میں تو کبھی درگزر سے کام نہیں لیتا ..وہ مجھے کچھ کہتی ہے تو میں اس سے لڑنا شروع کر دیتا ہوں۔ وہ شخص آپ رضی اللہ عنہ سے کہتا ہے مجھے آپ کی بات سے نصیحت مل گئی آج کے بعد میں بھی اپنی بیوی کی چھوٹی موٹی باتوں کو درگزر کر دیا کروں گا۔

اس واقعے میں تمام شوہروں کے لیے ایک خوبصورت سبق ہے کہ اپنی بیویوں کی کوتاہیوں پر فوراً سخت رد عمل ظاہر نہ کیا کریں ، وہ بھی انسان ہیں اور انسان سے غلطی اور کوتاہیاں ہو سکتی ہیں ، خواتین کے معاملے میں ہمارا اسلام ہمیں یہ تعلیم دیتا ہے کہ ہمیں ان کی فطرت ، ذمہ داریوں اور خدمات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان کی چھوٹی موٹی بشری کمزوریوں کو نظر انداز کرنا چاہیے نیز موقع کی مناسبت سے ضروری باتوں پرمناسب انداز میں تربیت کے سلسلے کو بھی جاری رکھنا چاہیے ۔ 

Share this post:

(0) comments

leave a comment