blog

پاکستان کے کس خطے میں کون سے درخت لگائیں؟

  • Date:

    Jul 28 2022
  • Writer by:

    Social Media Dawat-e-Islami
  • Category:

    Events

پاکستان میں حالیہ  موسمی صورت حال جیسے ان دنوں بارشیں اور اس سے پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال پھر موسم گرما میں گرمی کی شدت ، پاکستان کی ایک بڑی تعداد نے درختوں کی اہمیت کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے.یہی وجہ ہے کہ نیوز کے دیگر ادارے ہوں یا سوشل میڈیا ہر طرف درخت لگانے کے حوالے سےبہت باتیں ہو رہی ہیں ، درختوں کی اہمیت اجاگر کرنے کی ایک تحریک دکھائی دے رہی ہے ۔لیکن ہر کام کو اس کے اصول و ضوابط کے مطابق کیا جائے تو فوائد زیادہ ملتے ہیں جیسے اگر کوئی شخص درخت لگانا چاہتا ہے تو وہ علاقہ وائز کہاں کونسا درخت لگائے؟ پاکستان کی آب وہوا کے لئے بہتر درخت کون کون سے ہیں پاکستان کے مختلف خطوں کے اعتبار سے درختوں کی الگ الگ تفصیل بیان کی گئی ہے۔جو آپ کو آپ کے علاقے کے اعتبار سے مدد گار ثابت ہو گی ۔


وسطی پنجاب میں نہری علاقے زیادہ ہیں اس میں املتاس، شیشم جنوبی پنجاب کی آب و ہوا زیادہ تر خشک ہے اس لئے یہاں خشک آب و ہوا کو برداشت کرنے والے درخت لگائے جانے چاہئیں۔ خشکی پسند اور خشک سالی برداشت کرنے والے درختوں میں‌ بیری، شریں، سوہانجنا، کیکر، پھلائی، کھجور، ون، جنڈ اور فراش کے درخت قابل ذکر ہیں۔اسکےساتھ آم کا درخت بھی جنوبی پنجاب کی آب وہوا کےلئےبہتر ہے۔، جامن، توت، سمبل، پیپل، بکاین، ارجن اور لسوڑا لگایاجانا چاہئے۔

شمالی پنجاب میں کچنار، پھلائی، کیل، اخروٹ، بادام، دیودار، اوک کے درخت لگائے جائیں۔کھیت میں کم سایہ دار درخت لگائیں انکی جڑیں بڑی نہ ہوں اور وہ زیادہ پانی استعمال نہ کرتے ہوں ۔سفیدہ صرف وہاں لگائیں جہاں زمین خراب ہو یہ سیم و تھور ختم کرسکتاہے سفیدہ ایک دن میں 25 لیٹرپانی پیتا ہے۔لہذا جہاں زیرزمین پانی کم ہو اور فصلیں ہوں وہاں سفیدہ نہ لگائیں ۔

اسلام آباد اور خطہ پوٹھوہار کے لئے درختوں میں دلو؛ پاپولر، کچنار، بیری اور چنار بہتر ہیں ۔خطے میں اس جگہ کے مقامی درخت لگائے جائیں تو زیادہ بہتر ہے ۔زیتون کا درخت بھی یہاں لگایا جا سکتا ہے۔

کشمیر اور دیگر شمالی علاقہ جات میں چیڑ، دیار، اخروٹ ، سیب ، الوبخارا، خوبانی، ناشپاتی، آڑو ، شہتوت ، انجیر اور دیگر پھل دار درخت لگائے جا سکتے ہیں ۔

سندھ کے ساحلی علاقوں میں پام ٹری اور کھجور لگانا چاہیے۔کراچی میں املتاس، برنا، نیم، گلمہور،جامن، پیپل، بینیان، ناریل اور اشوکا لگایا جائے ۔اندرون سندھ میں کیکر،کھجور، بیری، پھلائی، ون، فراش، سہانجنا اور آسٹریلین کیکر لگاناچاہیے۔

زیارت میں صنوبر کے درخت لگائے جانے چاہئیں ۔زیارت میں صنوبر کا قدیم جنگل بھی موجود ہے۔زیارت کے علاوہ دیگر بلوچستان خش *پہاڑی علاقہ ہے اس میں ون، کرک ،پھلائی، کیر، بڑ، چلغوزہ، پائن، اولیو اور ایکیکا لگایا جانا چاہئیے۔کے پی کے میں شیشم،دیودار، پاپولر،کیکر،ملبری،چنار اور پائن ٹری لگایا جائے۔

درخت لگانے کا بہترین وقت:

درخت لگانے کے حوالے سے ایک سوال ہمیشہ ذہن میں آتا ہے کہ پاکستان میں درخت لگانے کا بہترین وقت کون سا ہو تا ہے تو اس حوالے سے اگر بات کی جائے تو فروری مارچ اور اگست ستمبر کے مہینے ایسا بہترین سیزن ہوتا ہے ، جس میں درخت لگائے جائیں تو وہ بہتر انداز میں پھل پھول سکتے ہیں ۔

درخت لگانے او ر انکی حفاظت کرنے کا طریقۂ کار:

اگر آپ سکول کالج یا پارک میں درخت لگا رہے ہیں تودرخت ایک قطار میں لگائیں اور ان کا فاصلہ دس سے پندرہ فٹ ہونا چاہیے_گھر میں لگاتے وقت دیوار سے دور لگائیں ۔آپ بنا مالی کے بھی درخت لگا سکتے ہیں. نرسری سے پودا لائیں

زمین میں ڈیڑھ فٹ گہرا گڑھا کھودیں۔ نرسری سے بھل ( اورگینک ریت مٹی سے بنی) لائیں گڑھے میں ڈالیں، پودا اگر کمزور ہے تو اس کے ساتھ ایک اسٹک باندھ دیں ۔پودا ہمیشہ صبح یا شام کے وقت لگائیں۔دوپہرمیں نہ لگائیں اس سے پودا سوکھ جاتا ہے۔پودا لگانے کے بعد اس کو پانی دیں ۔گڑھا نیچا رکھیں تاکہ وہ پانی سے بھر جائے۔گرمیوں میں ایک دن چھوڑ کر جبکہ سردیوں میں ہفتے میں دو بار پانی دیتے جائیں۔پودے کے گرد کوئی جڑی بوٹی نظر آئے تو اسکو کھرپے سے نکال دیں۔اگر پودا مرجھانے لگے تو گھر کی بنی ہوئی کھاد یا یوریا فاسفورس والی کھاد اس میں ڈالیں لیکن بہت زیادہ نہیں ڈالنی. زیادہ کھاد سے بھی پودا سڑ سکتا ہے ۔بہت سے درخت جلد بڑے ہوجاتے ہیں کچھ کو بہت وقت لگتا ہے۔سفیدہ پاپولر سنبل شیشم جلدی بڑے ہوجاتے ہیں جبکہ دیودار اور دیگر پہاڑی درخت دیر سے بڑے ہوتے ہیں۔ گھروں میں کوشش کریں شہتوت،جامن، سہانجنا،املتاس، بکائن یا نیم لگائیں ۔

دعوت اسلامی نے جہاں دیگر شعبہ جات میں اپنا کردار ادا کیا، وہیں دعوت اسلامی نے سر سبز پاکستان کے خواب کی تکمیل کا بھی بیڑا اٹھا رکھا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی دعوت اسلامی کا ڈیپارٹمنٹ ایف جی آر ایف پاکستان اور دنیا بھر میں شجر کاری مہم کا آغاز کر رہاہے۔ اور اس مہم میں پریکٹیکلی پودے لگانے سے لے کر ہر خاص و عام تک پودوں کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے شعور و آ گہی بیدار کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ جشن آزادی کے موقع پر دعوت اسلامی کا ڈیپارٹمنٹ ایف جی آر ایف یکم اگست سے دو ستمبر تک عالمگیر شجر کاری مہم کا آغاز کر رہا ہے ۔ جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں مختلف مقامات پر موجود دعوت اسلامی کے مراکز کے تحت اس عزم سے پودے لگائے جائیں گے ، کہ انہیں درخت بنانا ہے اور دنیا کو گلوبل وارمنگ سمیت دیگر چینلنجز سے محفوظ بنانا ہے ۔ آئیں ہمارے ساتھ مل کر یہ عہد کریں ہم اپنے سبز ہلالی پرچم کی طرح ملک کو بھی سر سبز رکھیں گے۔ اور اس جشن آزادی کے موقع پر اپنے ملک کو کم از کم ایک پودے کا تحفہ ضرور دیں گے۔آپ اس خوبصورت مقصد میں ہمارا ساتھ دیں ۔

Share this post:

(0) comments

leave a comment