blog

سوشل میڈیا پر ٹرینڈ سیٹ کرنا

  • Date:

    Dec 07 2023
  • Writer by:

    Social Media Dawat-e-Islami
  • Category:

    Islam

ہم بہت خوش ہیں کہ گلوبل ویلیج میں آ گئے ۔دنیا سمٹ کر ہمارے فنگر ٹپس پر آگئی ہے ۔ لیکن یہ دنیا فنگر ٹپس پر سمٹنا جہاں کئی سہولیات کا باعث بنا وہیں ہم ایک ایسی دلدل میں اتر گئے ، کہ جس سے جتنا مرضی خود کو کھینچیں ہم اور اس کے اندر اترتے جا رہے ہیں ۔ڈیجٹیٹل دنیا یعنی سوشل میڈیا نے جہاں ہمیں دنیا کے چپے چپے پر بسنے والوں کے قریب کیا وہیں ہمیں اپنے گھر کے افرادسے دور کردیا اور ان سمیت ہمیں ہمارے زندگی کے مقاصد سے بھی کاٹ کر پھینک دیا ہے ۔

خاص طور پر جو دین کا حکم ہے جو قرآن کا حکم ہے جو اسلام کا حکم ہے جو حدیث کی تعلیم ہے کہ ہم فضول چیزوں سے اپنے آپ کو بچا کے رکھیں،اللہ پاک قرآن مجید میں فلاح پانے والے مومنوں کے اوصاف بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے ’’ اور وہ جو فضول بات سے منہ پھیرنے والے ہیں ۔‘‘(المومنین ،3) اَحادیث مبارکہ میں  بھی لا یعنی اور بیکار کاموں  سے بچنے کی ترغیب دی گئی ہے،چنانچہ حضرت ابوہریرہ رَضِیَ  اللہ  تَعَالٰی  عَنْہُ سے روایت ہے، نبیٔ کریم ﷺنے ارشاد فرمایا ’’آدمی کے اسلام کی اچھائی میں  سے یہ ہے کہ وہ لایعنی چیز چھوڑ دے۔( ترمذی)لایعنی سے مراد ہر وہ قول، فعل اور ناپسندیدہ یا مباح کام ہے جس کا مسلمان کودینی یا دُنْیَوی کوئی فائدہ نہ ہو جیسے مذاق مَسخری،بیہودہ گفتگو،کھیل کود،فضول کاموں  میں  وقت ضائع کرنا، شہوات پوری کرنے میں  ہی لگے رہنا وغیرہ وہ تمام کام جن سے  اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے۔ موجود دور میں سب سے زیادہ لایعنی اور فضول کام سوشل میڈیا کے ذریعے ہورہے ہیں ۔

سوشل میڈیا پر فضول قسم کی چیز یں یکدم اٹھتی ہیں اور چھا جاتی ہیں ۔ نہ سر نہ پیر نہ اس میں عقل نہ شعور نہ اس میں حکمت نہ دانائی پتا نہیں کیا چیز ہوتی ہے لیکن بس، یکدم اس کو ایک اٹھان دے کر ساری کی ساری قوم کو اس کے پیچھے لگا دیا جاتا ہے ۔ اور ہم ہیش ٹیگ فالور یہ نہیں دیکھتے جو چیز اس قدر دیکھی جا رہی ہے ، جس کا اس قدر چرچا ہے آیا وہ کسی مقصد کی ہے بھی یا نہیں ۔پھر تو بس ایک دوڑ ہوتی ہے ۔ کیا میمز کیا دیگر انسپریشنل ویڈیوز ، ویوز ریویوز اور جانے کیا کیا طوفان بد تمیزی شروع ہوجاتا ہے ۔ ہم زندگی بھر کامیابی کامیابی کا راگ الاپتے کامیابی کے جن کو بوتل میں بند کرنے کے لیے صبح شام بھاگتے رہتے ہیں ۔ لیکن ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ آدمی کبھی کامیاب ہو ہی نہیں سکتا جس کی نظر میں وقت کی قدر و قیمت نہ ہو ۔

سوشل میڈیا کا ایک اچھا استعمال یہ ہے کہ دین کا پیغام دوسروں تک پہنچا یا جائے ،چلیں ایک آدمی دین کا پیغام نہیں پہنچاتا لیکن دوسروں کے بھلے کا کچھ کرتا ہے کوئی اچھی چیز سکھاتا ہے ۔کوئی problem solve کر دیتا ہے کوئی اچھا مشورہ دے دیتا ہے کوئی کاروبار کے بارے میں کوئی تعلیم کے بارے میں کوئی زندگی گزارنے کے بارے میں کوئی family life کے بارے میں کوئی اچھی بات بتاتا ہے تو at least یہ بہتر ہے یہ اچھی چیز ہے لیکن بالکل ہی بے ہودگی بالکل ہی بے مقصدیت، یہ انہی لوگوں کا کام ہوتا ہے کہ جن کی زندگی بے سود اور ناکارہ ہوتی ہے ۔جن کے اندرکوئی زندگی کا مقصد ہی نہیں ہے۔ جن کے اندر کوئی علم و حکمت ہی نہیں ہے۔ جن کے اندر کچھ ایسا کر دکھانے کا کوئی جذبہ جوش ہی نہیں۔ social میڈیا استعمال کرتے ہوئے کوئی اچھا ٹرینڈ سیٹ کیا جائے ۔ کوئی اچھی چیز بتائیں ہمارے معاشرے میں جس قدر برائیاں اور جس قدر کمیاں اور کوتاہیاں آ چکی ہیں ان میں ایک ایک چیز کو سیٹ کریں۔کھانا ضائع کر دینا, اسراف کرنا, وقت کو ضائع کرنا اور. گندگی پھیلانا, کوڑا کر کٹ باہر پھینک دینا, ایک دوسرے کا خیال نہ کرنا, چھوٹی چھوٹی باتوں پہ لڑنا, ٹریفک rules کی پابندی نہ کرنا یہ وہ چیزیں ہیں جو ہمارے ہاں رچ بس چکی ہیں۔ یہ برائیاں ہیں۔ان کی اصلاح کی کوشش کریں ،ایسے ٹرینڈ بنائیں جس سے لوگوں کو فائدہ ہو معاشرہ ترقی کی جانب بڑھے۔

یاد رکھیے! اللہ نے انسان کو اشرف بنایا ہے ، تو اس کے قول و عمل میں اگر اشرف ہونے کا جواز نہ رہے ، وہ انسانوں کی بھلائی اور خیر خواہی نہ سوچے ، وہ اپنا اور اللہ کے بندوں کا وقت ضائع کرے، وہ غلط ٹرینڈز کو پروموٹ کر کے دوسروں کے لیے غلط رول ماڈل سیٹ کرے، تو اس میں شک نہیں کہ بروز حشر ہمارے اعمال کے بارے میں ہمیں جوابدہ ہونا پڑے گا ۔ اللہ تبارک و تعالی ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔

Share this post:

(0) comments

leave a comment